نئی دہلی: پاکستانی فضائی حدود کی بندش کو 24 گھنٹے گزر چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 70 سے 85 بھارتی پروازیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ ان پروازوں کو معمول کے مقابلے میں 2 سے 3 گھنٹے اضافی سفر کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ کئی پروازیں 2 سے 10 گھنٹے تک تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔
بھاری مالی نقصانات
ذرائع کے مطابق، بھارتی ایئرلائنز کو اس صورتحال کے نتیجے میں کئی طرح کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑ رہے ہیں۔ ان میں اضافی فیول کا استعمال، ایئرپورٹ پارکنگ چارجز، مسافروں کے لیے ہوٹل اخراجات اور دیگر لاگتیں شامل ہیں، جو لاکھوں روپے میں چل رہی ہیں۔
بین الاقوامی پروازیں متاثر
اس صورتحال سے سب سے زیادہ متاثر دو طرفہ طویل المسافت پروازیں ہوئی ہیں، جن میں امریکا، کینیڈا اور برطانیہ کی پروازیں شامل ہیں۔ دیگر متاثرہ پروازوں میں جرمنی، سعودی عرب، ڈنمارک، ہالینڈ اور سوئٹزرلینڈ کی پروازیں بھی شامل ہیں، جو گھنٹوں کی تاخیر کا شکار ہیں۔
علاقائی پروازیں بھی متاثر
بحرین، مسقط، باکو، شارجہ اور دبئی کی پروازوں کو بھی اضافی فیول اخراجات اور طویل سفر کا سامنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے 5 بھارتی کمرشل ایئرلائنز کے ساتھ ساتھ کئی خصوصی اور چارٹرڈ پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
مسافروں کو مشکلات
اس صورتحال نے ہزاروں مسافروں کے سفر کے منصوبوں کو متاثر کیا ہے۔ کئی مسافروں کو اہم میٹنگز اور تقریبات میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ کچھ کو اپنے پروگرامز منسوخ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
مستقبل کے لیے خدشات
ایئرلائن صنعت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال طویل عرصے تک جاری رہی تو اس کے بھارتی ایئرلائنز پر مالی اثرات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔
اختتامی تاثرات
پاکستانی فضائی حدود کی بندش نے نہ صرف بھارتی ایئرلائنز بلکہ ہزاروں مسافروں کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ اس صورتحال نے خطے میں ہوا بازی کے شعبے کی نزاکت کو بھی واضح کر دیا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا دونوں ممالک اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی مشترکہ راستہ نکالتے ہیں یا یہ صورتحال مزید طول پکڑتی ہے۔