ہفتہ, مئی 24, 2025

ماضی کا تجربہ، مستقبل کی حکمت عملی: چین کیسے ٹرمپ کی تجارتی جنگ کا مقابلہ کر رہا ہے؟

دنیا کی دو عظیم طاقتوں، امریکہ اور چین، کے درمیان جاری تجارتی جنگ نے عالمی معیشت کو غیر یقینی کی صورتحال میں دھکیل دیا ہے۔ امریکہ نے چینی مصنوعات پر 245 فیصد تک محصولات (ٹیرف) عائد کر دیے ہیں، جبکہ چین نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکی اشیا پر 125 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ اس کشمکش نے عالمی کساد بازاری کے خدشات کو بڑھا دیا ہے، جس سے صارفین اور مارکیٹیں پریشان نظر آ رہے ہیں۔

چینی صدر شی جن پنگ نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے، لیکن ساتھ ہی یہ واضح کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ “آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔” ایسے میں سوال یہ ہے کہ چین کے پاس امریکہ کے خلاف کون سے ہتھیار موجود ہیں؟

چین کا معاشی استحکام

چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہونے کے ناطے امریکی ٹیرف کے اثرات کو کسی حد تک برداشت کر سکتا ہے۔ اس کی ایک ارب سے زائد آبادی پر مشتمل وسیع مقامی مارکیٹ بھی برآمدات پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، عوامی خرچ میں کمی اور پراپرٹی بحران جیسے مسائل بیجنگ کے لیے چیلنجز ہیں۔

ٹیکنالوجی اور سپلائی چین پر کنٹرول

چین نے گزشتہ برسوں میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ مصنوعی ذہانت (AI)، الیکٹرک گاڑیاں، اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں چین نے عالمی سطح پر اپنی موجودگی مضبوط کی ہے۔ اس کے علاوہ، چین کی سپلائی چین کا وسیع نیٹ ورک اسے ایک مضبوط کھلاڑی بنا دیتا ہے، جس کی وجہ سے امریکہ کے لیے چین سے مکمل طور پر علیحدہ ہونا مشکل ہو رہا ہے۔

نیاب معدنیات پر اجارہ داری

چین نایاب معدنیات کی پیداوار اور پروسیسنگ میں دنیا میں سب سے آگے ہے۔ یہ معدنیات جدید ٹیکنالوجی، الیکٹرک گاڑیوں، اور دفاعی سازوسامان کی تیاری کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ چین نے حال ہی میں کچھ نایاب معدنیات کی امریکہ کو برآمدات پر پابندی عائد کر دی ہے، جس سے امریکی صنعتوں کو شدید دباؤ کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بین الاقوامی اتحادات کو مضبوط بنانا

چین نے “بیلٹ اینڈ روڈ” جیسے منصوبوں کے ذریعے افریقہ، لاطینی امریکہ، اور ایشیا کے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ اس کے علاوہ، چین نے برازیل جیسے ممالک سے سویا بین کی درآمد بڑھا کر امریکی کسانوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

امریکی بانڈز کا ہتھیار

چین کے پاس 700 ارب ڈالرز سے زائد کے امریکی حکومتی بانڈز ہیں۔ اگرچہ انہیں براہ راست ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چین کے لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے، لیکن یہ بیجنگ کو واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ فراہم کرتا ہے۔

تجارتی جنگ کے اس دور میں چین کے پاس کئی طاقتور ہتھیار ہیں، لیکن دونوں ممالک کے لیے یہ جنگ طویل مدتی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ عالمی معیشت کے لیے یہ ایک مشکل دور ہے، اور دنیا کے دیگر ممالک کو بھی احتیاط سے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب