جمعرات, مئی 22, 2025

خسارہ کم کرنے کیلئے 24 اداروں کی نجکاری، ٹیکس نظام میں بہتری لائیں گے؛ وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے معیشت سے متعلق اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے 24 قومی اداروں کی نجکاری کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عام شہری کو براہ راست ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

لاہور چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور کاروباری طبقے کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی فنانسنگ، بجلی کی بلند قیمت اور پیچیدہ ٹیکسیشن سسٹم انڈسٹری کی ترقی میں رکاوٹ ہیں، اور حکومت ان شعبوں میں اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود معیشت کی بہتری کے لیے سرگرم ہیں اور جلد عوام مثبت نتائج محسوس کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ معدنیات اور آئی ٹی سیکٹر پاکستان کی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوں گے، جبکہ کاپر کی برآمدات میں اضافے سے پاکستان بھی وہ فوائد حاصل کرسکتا ہے جو سنگاپور نکل کے ذریعے حاصل کر رہا ہے۔

محمد اورنگزیب نے واضح کیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے منافع کی وطن واپسی میں حائل تمام رکاوٹیں دور کر دی گئی ہیں، جس سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات کے ذریعے مجموعی ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 13 فیصد تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، تاکہ ٹیکس نیٹ میں وسعت لائی جا سکے اور بوجھ محدود طبقے تک محدود نہ رہے۔

انہوں نے کہا کہ مڈل مین کی منافع خوری کے رجحان پر بھی قابو پایا جائے گا تاکہ مہنگائی میں کمی کا حقیقی فائدہ عام آدمی تک پہنچ سکے۔

تقریب کے دوران لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتی لاگت کم کرنے، ٹیکس نظام میں اصلاحات اور برآمدات بڑھانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازی میں نجی شعبے کی شمولیت اور برآمد کنندگان کے ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے تاکہ ملکی معیشت میں پائیدار بہتری ممکن ہو۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب