بدھ, مئی 21, 2025

سعودی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا، 500 ارب ریال کا نقصان

سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک کی اسٹاک مارکیٹس کو شدید مندی کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں سعودی اسٹاک مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں 500 ارب ریال سے زائد کا نقصان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق “تاسی انڈیکس” میں 700 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی، جس کے بعد انڈیکس 11,200 کی سطح پر بند ہوا۔ یہ کمی حالیہ مہینوں کی سب سے بڑی گراوٹ میں سے ایک ہے، جس نے سرمایہ کاروں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

اس مندی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی “آرمکو” بھی شامل ہے، جس کے شیئرز کی قدر میں کمی کے باعث کمپنی کو تقریباً 340 ارب ریال کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ ماہرین کے مطابق سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہونے کی بنیادی وجوہات میں امریکی ٹیرف کا نفاذ اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی شامل ہیں۔

نہ صرف سعودی عرب بلکہ دیگر خلیجی ممالک کی مالیاتی منڈیاں بھی اس دباؤ کی زد میں آئیں۔ کویت اسٹاک مارکیٹ میں 6.6 فیصد اور قطر اسٹاک مارکیٹ میں 5.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ مسقط اور بحرین کی مارکیٹس بھی مندی سے محفوظ نہ رہ سکیں اور وہاں بھی سرمایہ کاروں کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

سعودی میڈیا کے مطابق یہ خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی گراوٹ ہے، جس سے خطے کی معاشی فضا پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر تیل کی قیمتیں مزید کم ہوئیں یا جیوپولیٹیکل صورتحال بگڑتی رہی، تو سرمایہ کاری کا ماحول مزید متاثر ہو سکتا ہے۔

یہ صورتحال حکومتوں اور ریگولیٹری اداروں کے لیے ایک انتباہ ہے کہ مالیاتی استحکام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب