بدھ, مئی 21, 2025

بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو فوری مالی مدد ملے گی: محمد اورنگزیب

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جیسے ہی عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اپنے ایگزیکٹو بورڈ سے معاہدے کی توثیق کروائے گا، پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط فوری طور پر موصول ہو جائے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ مکمل کیا ہے اور تمام مقررہ شرائط اور بینچ مارکس پورے کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان کی ضروریات اور مفادات کے مطابق ہے اور حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ مہنگائی میں کمی کے اثرات عام عوام تک پہنچیں۔ اس مقصد کے لیے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے ادارہ جاتی نظام وضع کیا جا رہا ہے۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام آ چکا ہے اور اب اس استحکام کو پائیدار ترقی میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ترسیلات زر کو 36 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے جبکہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے زرِ مبادلہ ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، اور پالیسی ریٹ میں کمی کے مثبت اثرات معیشت پر نمایاں ہو رہے ہیں۔

انہوں نے مالی سال کے اختتام تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.6 فیصد تک پہنچانے کی امید ظاہر کی۔ ان کے مطابق رواں مالی سال میں ٹیکس ریونیو میں 32.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نئے ٹیکس فائلرز سے 105 ارب روپے اور تاجروں سے 413 ارب روپے حاصل کیے گئے۔ ایف بی آر میں جدید ٹیکنالوجی اور مؤثر حکمت عملیوں کے ذریعے ٹیکس وصولی بہتر کی گئی ہے۔

محمد اورنگزیب نے امریکا سے تجارتی تعلقات پر بھی بات کی، انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے اور ٹیرف کے معاملے پر وزیراعظم کی ہدایت پر دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستانی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا تاکہ باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب