امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ لانگ رینج بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار امریکا کی دیرینہ پالیسی ہے۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکا عالمی سطح پر عدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اپنی اس پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے، تاہم بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے پاکستان پر امریکا کے تحفظات واضح ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل امریکا نے پاکستانی اداروں پر میزائل پروگرام میں معاونت کے الزامات کے تحت مزید پابندیاں عائد کی تھیں۔ حالیہ دنوں میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھو ملر نے کہا کہ ہتھیاروں یا ان کی ترسیل کے ذرائع سے متعلق اداروں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ پابندیوں کی زد میں آنے والے اداروں میں نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس، ایفیلیئیٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، اور راک سائیڈ انٹرپرائز شامل ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی پابندیوں کو غیر منصفانہ اور دہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات خطے میں فوجی عدم توازن کو فروغ دیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کا اسٹریٹجک میزائل پروگرام ملکی خودمختاری کے دفاع اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام پر پاکستان کی 24 کروڑ عوام کا مقدس اعتماد ہے، جسے برقرار رکھا جائے گا۔