لاہور میں فضائی آلودگی اور اسموگ کے مسائل پر قابو پانے کے لیے پاکستان کا پہلا اسموگ ٹاور نصب کر دیا گیا ہے۔ محمود بوٹی کے علاقے میں راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) کے تعاون سے نصب کیے گئے اس اسموگ ٹاور کا مقصد دھند اور آلودگی کی شدت کو کم کرنا ہے۔
ڈی جی ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کے مطابق، یہ ٹاور ایک کلومیٹر کے دائرے میں ہر گھنٹے 50 ہزار کیوبک میٹر ہوا کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسموگ ٹاور کے کلینیکل اور لیبارٹری ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے ہیں، اور اب پندرہ دن تک فیلڈ ٹیسٹ کے ذریعے اس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر تجربہ کامیاب رہا تو مزید اسموگ ٹاورز نصب کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اس منصوبے میں نجی سیکٹر کے انجینئرز کا کردار کلیدی رہا ہے، اور پنجاب حکومت پر اس منصوبے کا کوئی اضافی بوجھ نہیں آیا۔ اسموگ ٹاور کی تیاری مقامی سطح پر کی گئی ہے، جس کی لاگت بین الاقوامی اسموگ ٹاورز کے مقابلے میں تین گنا کم ہے۔
ٹاور تیار کرنے والی کمپنی کے وائس پریذیڈنٹ طلعت قمر نے بتایا کہ اس ٹاور کی اونچائی 20 فٹ ہے، جسے 50 فٹ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ ٹاور کم بجلی استعمال کرتا ہے اور سولر، بیٹری یا عام بجلی سے چل سکتا ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق، محمود بوٹی کے علاقے میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 1600 سے کم ہو کر 250 سے 300 تک آ گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اگر لاہور میں مختلف مقامات پر 200 ایسے اسموگ ٹاورز نصب کیے جائیں تو شہر کو اسموگ سے پاک کیا جا سکتا ہے۔ یہ قدم پاکستان کے توانائی اور ماحولیاتی مسائل کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔