موسمِ سرما آتے ہی سبزیوں اور پھلوں کی رنگین بہار مارکیٹ میں نظر آنے لگتی ہے، اور یہ نہ صرف مزیدار ہوتے ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں، خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کو با آسانی قابو میں رکھنے کے لیے سردیوں کے مخصوص پھل اور سبزیوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
امرود
امرود کم گلیسیمک انڈیکس رکھنے والا پھل ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو جلدی بڑھانے کا سبب نہیں بنتا۔ اس میں فائبر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے، جو خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے یہ پھل انتہائی مفید ہے۔
دارچینی
دارچینی ایک ایسا مسالہ ہے جو ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہ خون میں گلوکوز کی سطح کو متوازن رکھنے کے لیے جانی جاتی ہے۔ دارچینی کے پانی کا استعمال صبح کے وقت بہترین ثابت ہو سکتا ہے، جس سے نہ صرف شوگر کی سطح کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے بلکہ دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
لیموں اور نارنگی
لیموں اور نارنگی جیسے ترش پھل شوگر کے مریضوں کے لیے سپر فوڈز کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ پھل کم گلیسیمک ہوتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو تیزی سے نہیں بڑھاتے۔ ان کا استعمال جوس یا سلاد کی صورت میں کیا جا سکتا ہے۔
کیوی
کیوی وٹامن سی، فائبر اور پوٹاشیئم سے بھرپور ہوتا ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ تحقیق کے مطابق، کیوی خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
گاجر
گاجر کا استعمال بھی شوگر کنٹرول کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ اس میں موجود فائبر خون میں شوگر کی سطح کو سست کرتا ہے، اور گاجر کا کم گلیسیمک انڈیکس اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتا ہے۔
لونگ
حالیہ تحقیقات کے مطابق، لونگ کا استعمال انسولین کی سطح کو بڑھانے اور جسم میں اس کے ردِعمل کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
موسمِ سرما میں ان غذاؤں کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نہ صرف صحت بخش ہے بلکہ یہ انہیں قدرتی طور پر شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔