اتوار, فروری 9, 2025

لاہور دوبارہ آلودگی میں سب سے آگے، شہریوں کے لیے سنگین خطرہ

لاہور میں فضائی آلودگی ایک بار پھر سنگین حد تک بڑھ گئی ہے، جس کے باعث شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 303 سے 533 کے درمیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ لاہور کو پاکستان میں آلودگی کے حوالے سے پہلے نمبر پر رکھتا ہے، جس سے شہریوں کی صحت پر شدید اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ فضائی آلودگی کی وجہ سے نزلہ، زکام، کھانسی، بخار اور دیگر بیماریوں کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ماہرین صحت نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ان بیماریوں سے بچا جا سکے۔

شہر میں کاروباری اوقات کے حوالے سے بھی تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت مارکیٹوں کو رات 8 بجے تک اور ریسٹورنٹس کو 10 بجے تک کھولنے کی اجازت ہے۔ تاہم، بعض ریسٹورنٹس اس حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بار بی کیو سمیت دیگر خدمات رات دیر تک فراہم کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے انتظامیہ اسموک ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے، جس کے مطابق لاہور میں کم سے کم 10 اور زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ ماحولیات پنجاب نے فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ ترجمان ساجد بشیر کے مطابق یکم مارچ 2024 سے اب تک 1091 اینٹوں کے بھٹوں اور 219 انڈسٹریل یونٹس کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ 9 ماہ میں 1283 اینٹوں کے بھٹوں اور 1339 صنعتی یونٹس کو سیل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 270 دنوں کے دوران 5566 انڈسٹریل یونٹس اور 10888 اینٹوں کے بھٹوں کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ پنجاب بھر میں 566 یونٹس اور 1736 بھٹوں کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں، اور 25 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے بھی کیے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب