انڈونیشیا میں انتخابی قوانین میں مجوزہ ترمیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عوام نے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، آج انڈونیشیا کے مختلف شہروں میں عوام نے صدر جوکو ویدودو اور ان کے پارلیمانی اتحادیوں کی طرف سے پیش کی گئی انتخابی قوانین میں ترامیم کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ احتجاج ایک ہفتے سے جاری ہے۔
مظاہرین نے انڈونیشیا کے الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ کے باہر بھی بڑی تعداد میں دھرنا دیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا اور 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
پچھلے روز مظاہرین نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور عمارت کے اندر گھسنے کی کوشش کی۔ احتجاج کے باعث پارلیمان میں مجوزہ امیدواروں کی اہلیت کے قوانین میں ترامیم پر بحث نہیں ہو سکی کیونکہ کورم پورا نہیں ہوا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ترامیم کے نتیجے میں صدر جوکو ویدودو کے بیٹے کے لیے مقامی اسمبلی کے انتخابات میں شرکت آسان ہو جائے گی۔