پیر, فروری 10, 2025

دنیا کی پہلی ویکسین تیار کی گئی ہے جو کینسر کی سب سے جان لیوا قسم کا علاج کر سکتی ہے۔

دنیا بھر میں کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح اور خاص طور پر پھیپھڑوں کے کینسر کی بڑھتی ہوئی تشخیص کے پیش نظر، اب پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج کے لیے دنیا کی پہلی ایم آر این اے ویکسین کی آزمائش شروع ہو رہی ہے۔

2022 میں، دنیا بھر میں کینسر کے 12.4 فیصد کیسز پھیپھڑوں کے کینسر کے تھے، جو کہ سب سے زیادہ تھا، جبکہ بریسٹ کینسر (11.6 فیصد) اور کولن کینسر (9.6 فیصد) بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ کینسر کی مجموعی اموات میں سے 18.7 فیصد اموات پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ سے ہوئیں، جبکہ کولن کینسر (9.3 فیصد)، جگر کا کینسر (7.8 فیصد) اور بریسٹ کینسر (6.9 فیصد) دوسرے نمبر پر رہے۔

اب بایو این ٹیک کی تیار کردہ بی این ٹی 116 نامی ویکسین کی آزمائش شروع ہو رہی ہے۔ یہ ویکسین کینسر زدہ خلیات کا تعاقب کر کے ان کا خاتمہ کرتی ہے اور کینسر کے دوبارہ ابھرنے کو روکتی ہے۔ اس ویکسین کا کلینیکل ٹرائل امریکا، برطانیہ، جرمنی، ہنگری، پولینڈ، اسپین اور ترکیہ کے 34 تحقیقی مراکز میں شروع کیا جائے گا۔

ویکسین میں میسنجر آر این اے کی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، جو کووڈ-19 ویکسینز سے ملتی جلتی ہے۔ یہ ویکسین مدافعتی نظام کو کینسر زدہ خلیات کے مخصوص اینٹیجنس سے آگاہ کرتی ہے تاکہ وہ ان کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکے، جبکہ صحت مند خلیات پر کوئی منفی اثرات نہیں مرتب ہوں گے۔

کلینیکل ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 130 پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں کو شامل کیا جائے گا۔ ویکسین کا استعمال ہر ہفتے کیا جائے گا اور یہ سلسلہ 6 ہفتوں تک جاری رہے گا، جس کے بعد 54 ہفتوں تک ہر 3 ہفتے بعد ایک ڈوز دی جائے گی۔ نتائج کی توقع اگلے سال کے اختتام یا 2026 کے شروع میں ہے، جس کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب