پیر, فروری 10, 2025

کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ فسادیوں کے کیس جلد نمٹائے جائیں گے اور انہیں قانون کی طاقت کا اندازہ ہو جائے گا۔

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واضح کیا ہے کہ ملک میں ہونے والے فسادات میں ملوث افراد کے کیسز ایک ہفتے میں نمٹائے جائیں گے، اور انہیں قانون کی پوری قوت کا اندازہ ہو جائے گا۔

کوبرا میٹنگ کے اختتام پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ فسادات میں مبینہ طور پر ملوث 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 100 افراد پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تشدد کے باعث خوفزدہ افراد کو یقین دلایا کہ وہ محفوظ رہیں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے نسل پرستانہ فسادات پر قابو پانے کے لیے کوبرا میٹنگ طلب کی تھی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں کوبرا میٹنگ حالت جنگ جیسی صورتحال میں بلائی جاتی ہے۔

برطانیہ میں دائیں بازو کے حامی ساؤتھ پورٹ میں بچوں کے قتل کے بعد سے احتجاج کر رہے ہیں، اور ان احتجاجوں اور نسل پرستانہ فسادات میں مسلمانوں اور ان کی املاک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ 2 درجن سے زائد شہروں میں نسل پرستوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو پولیس اہلکار اور درجنوں شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

برطانوی حکام نے پرتشدد واقعات کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کو قرار دیا ہے۔

وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ مسلم کمیونٹی اور مساجد کی حفاظت کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دائیں بازو کے افراد مساجد پر حملے کرکے “اپنا اصل چہرہ” دکھا رہے ہیں، بدامنی پھیلانے کے پیچھے “بدمعاش گروہ” ملوث ہے، اور ملک بھر کی پولیس فورسز مل کر ان پُرتشدد واقعات سے نمٹیں گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب