لاہور — وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کلینک آن ویل فیز ٹو کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کے شعبے میں حقیقی خدمت صرف نواز شریف اور شہباز شریف کے ادوار میں ممکن ہوئی۔ لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر مفت اور بروقت علاج کی سہولت دینا ان کا دیرینہ خواب تھا، جو اب عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے جانے کے بعد عوام کو چار سال شدید مشکلات کا سامنا رہا، خصوصاً کینسر کے مریض مفت دوا کے لیے دربدر پھرتے رہے۔ لیکن اب حکومت نہ صرف کینسر بلکہ ہیپاٹائٹس، انسولین اور دیگر امراض کی دوائیں گھر پہنچا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کلینک آن ویل فیز ون میں 245 گاڑیوں سے آغاز ہوا تھا، جبکہ فیز ٹو کے تحت مزید جدید اور اے سی سے لیس گاڑیاں شامل کی گئی ہیں، جو دیہی علاقوں میں مکمل فیلڈ اسپتال کی خدمات سرانجام دیں گی۔ ان گاڑیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال، بنیادی طبی سہولیات، ویکسینیشن اور دیگر ضروری علاج دستیاب ہوگا۔
مریم نواز نے بتایا کہ اب تک کلینک آن ویل کے ذریعے ایک کروڑ سے زائد مریضوں کا مفت علاج کیا جا چکا ہے، اور روزانہ 45 ہزار مریض اس سروس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ہربنس پورہ میں فیلڈ اسپتال کے اچانک دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں موجود مریض سروس سے مکمل مطمئن تھے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جا چکی ہے اور کسی ڈاکٹر کو مریض کو باہر سے دوا منگوانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس ضمن میں 100 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
کلینک آن ویل فیز ٹو کی افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے خود وین میں بیٹھ کر سفر بھی کیا، وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے گاڑی چلائی، جبکہ دیگر افسران اور طبی عملہ بھی موجود رہا۔ مریم نواز نے طبی عملے سے بات چیت کی، میڈیکل آلات اور دوا کی فہرست کا جائزہ لیا اور اسٹاف کو مزید محنت اور خلوص سے کام کرنے کی ہدایت دی۔
تقریب میں بریفنگ دی گئی کہ پنجاب بھر میں 911 کلینک آن ویل گاڑیاں تعینات کی جائیں گی، جن میں ڈی جی خان کے قبائلی علاقوں کے لیے خصوصی طور پر 9 گاڑیاں مختص کی گئی ہیں۔ ڈیجیٹل مائیکرو پلاننگ کے ذریعے یہ وینز گھر گھر پہنچیں گی، جبکہ ویکسینیشن کی شرح بھی 90 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اس منصوبے کو صحت کے شعبے میں انقلاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2025-26 کے بجٹ میں صحت کے لیے نئی ترجیحات کے تحت بڑے منصوبے بھی شروع کیے جا رہے ہیں، جن میں نواز شریف میڈیکل ڈسٹرکٹ، چلڈرن اسپتال، بلڈ ڈیزیز سینٹر، بون میرو اور آرتھوپیڈک اسپتال شامل ہیں۔