اسلام آباد — وزیراعظم شہباز شریف نے جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر کی تعمیر کے تمام مراحل میں مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کی سخت ہدایت جاری کر دی ہے۔ یہ ہدایات وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران سامنے آئیں، جس میں منصوبے کی اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے ایک ماڈرن ہیلتھ کیئر اور ریسرچ سینٹر کے طور پر سامنے آئے گا، جہاں جدید ترین طبی سہولیات اور تحقیقی آلات دستیاب ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسپتال بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونا چاہیے اور اس میں شفافیت، میرٹ اور کارکردگی بنیادی اصول ہوں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کے عالمی سطح پر تعارف اور سرمایہ کاری کے امکانات کو بڑھانے کے لیے چین، ترکیہ، جنوبی کوریا اور سنگاپور میں روڈ شوز منعقد کیے گئے، جن میں بین الاقوامی شہرت یافتہ کمپنیوں نے جناح میڈیکل کمپلیکس میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ اس کے علاوہ دو اہم بین الاقوامی کانفرنسز کا انعقاد بھی کیا گیا جن میں 10 مختلف ممالک کی 33 کمپنیاں شریک ہوئیں۔
منصوبے کے لیے 600 کنال اراضی کا حصول جاری ہے، جب کہ بین الاقوامی معیار کے ماہرین اور کنسلٹنٹس کی تعیناتی کے لیے اشتہارات بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد چیمہ، سید مصطفیٰ کمال، پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر اور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ منصوبے کی رفتار اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور ہر مرحلے کی نگرانی باقاعدگی سے کی جائے۔
یہ پیش رفت پاکستان میں صحت کے شعبے میں ایک بڑے سنگ میل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف مقامی عوام بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مثبت پیغام جائے گا۔