پیر, جولائی 14, 2025

ایران میں جو کام ہمیں کرنا چاہیے تھا، وہ اسرائیل کر رہا ہے، جرمن چانسلر کا متنازع بیان

برلن: جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز نے ایک حالیہ انٹرویو میں اسرائیل کی ایران پر فوجی کارروائیوں کی کھل کر حمایت کی ہے، اور ایک متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ “اسرائیل وہ گندا کام کر رہا ہے جو دراصل ہمیں کرنا چاہیے تھا۔” ان کا یہ بیان نہ صرف عالمی سطح پر ہلچل کا باعث بنا ہے بلکہ یورپ کے اندر بھی اسے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

برطانوی روزنامہ دی ٹیلیگراف کی رپورٹ کے مطابق، چانسلر مرز نے جرمن نشریاتی ادارے ZDF سے بات کرتے ہوئے ایران کی موجودہ حکومت کو “موت اور تباہی لانے والی ملّا حکومت” قرار دیا اور اسے نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری عالمی برادری کے لیے خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام ایک سنگین عالمی مسئلہ بن چکا ہے جس سے نمٹنے کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

مرز کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل ایران کے جوہری اثاثوں کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتا ہے تو یہ کام صرف امریکا کی مدد سے ممکن ہے۔ ان کے مطابق امریکی افواج کے پاس وہ عسکری صلاحیت اور اسلحہ موجود ہے جو ایرانی جوہری پروگرام کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران بین الاقوامی برادری کے ساتھ مذاکرات کی میز پر واپس آ جائے، تو جنگی کارروائیوں کی نوبت نہیں آئے گی۔ لیکن اگر ایسا نہ ہوا، تو پھر ایران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ عالمی ایجنڈے کا مرکزی نکتہ بن سکتا ہے۔

مرز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جی سیون اجلاس سے اچانک روانگی کو غیر اہم قرار دیا، تاہم تسلیم کیا کہ ان کے اور ٹرمپ کے درمیان ایران-اسرائیل کشیدگی پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔

چانسلر مرز کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں تناؤ عروج پر ہے، اور ان کے الفاظ نے جرمنی کی پالیسی پر بھی نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب