انقرہ: ترکی کے ایک معروف اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ایران پر مبینہ حملے کی تیاری میں مصروف اسرائیلی جنگی طیارے مختصر وقت کے لیے ترک فضائی حدود میں داخل ہو گئے، تاہم ترک فضائیہ نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے انہیں خبردار کر کے فوراً حدود سے نکلنے پر مجبور کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ترک فضائیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اپنے ایف-16 لڑاکا طیارے فضا میں بھیجے، جنہوں نے اسرائیلی طیاروں کو وارننگ جاری کی۔ اسرائیلی طیارے ترک ردعمل کے بعد فوری طور پر پیچھے ہٹ گئے اور فضائی حدود سے باہر نکل گئے۔ ترک عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ اس واقعے کے دوران کسی قسم کی مسلح جھڑپ نہیں ہوئی، تاہم فضائی نگرانی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ممکنہ فضائی آپریشن کی اطلاع انقرہ کو پہلے ہی اپنے انٹیلیجنس نیٹ ورک کے ذریعے موصول ہو چکی تھی، جس کے بعد ترک فضائیہ نے اپنی فضائی حدود کی مکمل نگرانی کے لیے تیاری کر لی تھی۔ ترکی، بطور نیٹو رکن، کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو سنجیدگی سے لیتا ہے اور قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
ترک فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی سرحدوں پر فضائی نگرانی 24 گھنٹے جاری رکھی جا رہی ہے، اور کسی بھی غیر ملکی دراندازی کی صورت میں فوری اور مؤثر ردعمل دیا جائے گا۔
اس واقعے نے مشرق وسطیٰ میں پہلے سے جاری کشیدگی کو مزید گہرا کر دیا ہے، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ خطے میں کسی بھی ملک کی جانب سے معمولی سی پیش قدمی بھی بڑی سفارتی اور عسکری ردعمل کو جنم دے سکتی ہے۔