پیر, جولائی 14, 2025

روس کی وارننگ: اسرائیلی جارحیت دنیا کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے

روس نے ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کو عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور عالمی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا نتیجہ نہ صرف خطے میں کشیدگی میں اضافے کی صورت میں نکل سکتا ہے بلکہ دنیا کو ایٹمی تباہی کے دہانے تک بھی لے جا سکتا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ہمیشہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی پاسداری کی ہے، اور اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ روس کا مؤقف ہے کہ ایران کے جوہری مسئلے کا حل صرف سفارتکاری اور مذاکرات سے ممکن ہے، نہ کہ فوجی کارروائیوں سے۔

ماسکو نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے بند کرے جو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی نگرانی میں کام کر رہی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ ان کے اثرات خطے سے نکل کر عالمی سطح پر تباہ کن نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔

روس نے مغربی ممالک پر بھی الزام عائد کیا ہے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے اصولوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جو بین الاقوامی امن کے لیے ایک خطرناک رجحان ہے۔ ماسکو نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو جارحانہ اقدامات سے باز رکھے اور مشرق وسطیٰ میں ایک اور بڑے بحران کو جنم لینے سے روکے۔

روس کے اس سخت مؤقف نے عالمی سطح پر ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے کہ اگر سفارتی راستہ اختیار نہ کیا گیا تو حالات بڑی ایٹمی جنگ کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب