اسلام آباد — حالیہ ایران-اسرائیل کشیدگی کے بعد پاکستان کے خلاف ایک منظم اور گمراہ کن فیک نیوز مہم سوشل میڈیا پر زور پکڑ چکی ہے، جسے بھارتی اور صہیونی نیٹ ورکس کی پشت پناہی حاصل ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق، اس مہم کا مقصد پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے تنازع کا فریق ظاہر کرنا اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فیک نیوز مہم کے دوران متعدد جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور بوٹ نیٹ ورکس متحرک ہوئے، جنہوں نے پاکستان کے حوالے سے جھوٹے دعوے پھیلائے۔ ان میں سب سے زیادہ قابلِ ذکر دعویٰ یہ تھا کہ پاکستان نے اسرائیل کے خلاف ایران کو انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں، اور یہ کہ پاکستان نے اسرائیلی جوہری حملے کی صورت میں ایران کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید یہ کہ بعض جعلی ویڈیوز، جنہیں مصنوعی ذہانت سے تیار کیا گیا یا پرانے واقعات سے جوڑا گیا، بھارت سے منسلک نیٹ ورکس نے سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔ یہاں تک کہ چند ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹس جیسے BRICS News، @RKM، اور Islamic Republic of Iran جیسے غیر مصدقہ ہینڈلز نے گمراہ کن بیانات نشر کیے۔
پاکستانی حکام نے ان تمام الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع کا عسکری حصہ نہیں بننا چاہتا۔ دفتر خارجہ کے مطابق، پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت ضرور کی ہے، تاہم کسی بھی فریق کو عسکری یا انٹیلیجنس مدد فراہم کرنے کا پروپیگنڈا سراسر بے بنیاد ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیک نیوز مہم دراصل ہندوتوا اور صہیونی بیانیے کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد نہ صرف پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنا ہے بلکہ خطے میں نئی جنگ کی راہ ہموار کرنا بھی ہے۔ ماضی میں بھی بھارت نے اسی طرز کی پروپیگنڈا مہمات کے ذریعے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، جن کی وجہ سے اسے عالمی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان نے ایک بار پھر دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ پرامن حل کا حامی ہے اور کسی بھی فریق کی عسکری حمایت نہیں کرتا۔ حکام نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ان بے بنیاد افواہوں اور فیک نیوز کا نوٹس لے۔