تل ابیب میں قائم امریکی سفارتخانے کی ایک شاخ ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں معمولی طور پر متاثر ہوئی ہے، تاہم کسی بھی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ یہ بات امریکی نمائندہ مائیک ہکبی نے ایک پریس بریفنگ کے دوران بتائی۔
ان کے مطابق ایرانی میزائل براہِ راست سفارتخانے کی عمارت سے نہیں ٹکرائے، لیکن قریب ہونے والے دھماکوں سے پیدا ہونے والی شدت (concussion) نے عمارت کے چند حصوں کو جزوی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ عمارت کے اندر معمولی دراڑیں اور شیشے ٹوٹنے جیسے نقصانات سامنے آئے ہیں، تاہم تمام اہلکار محفوظ ہیں۔
مائیک ہکبی نے بتایا کہ تل ابیب اور یروشلم میں واقع امریکی سفارتی مشنز کو حفاظتی اقدامات کے تحت فی الحال عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے اور خطے میں امریکی شہریوں اور عملے کی سلامتی کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ علاقائی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، اور ضرورت پڑنے پر حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے گا۔ فی الوقت کوئی نیا خطرہ درپیش نہیں، تاہم احتیاطی تدابیر کے تحت تمام سفارتی سرگرمیوں کو محدود کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب بین الاقوامی حلقوں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی خطے میں سفارتی اور سیکیورٹی بحران کو مزید گہرا کر سکتی ہے۔