پیر, جولائی 14, 2025

آئی ٹی سیکٹر میں زبردست پیش رفت؛ 9 ماہ میں 2.42 ارب ڈالر کا سرپلس

لاہور — پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے رواں مالی سال میں غیر معمولی ترقی کا مظاہرہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں جولائی 2024 سے مارچ 2025 کے درمیان 2.42 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس حاصل کیا گیا۔ یہ پیش رفت ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے اور پاکستان کی عالمی منڈیوں میں آئی ٹی خدمات کے حوالے سے بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

تازہ ترین اقتصادی اعداد و شمار کے مطابق صرف مارچ 2025 میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی برآمدات میں 12.1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی مالیت 342 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ اس شاندار کارکردگی کا کریڈٹ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) اور وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کام کو دیا جا رہا ہے، جن کی مربوط پالیسیوں اور حکمت عملیوں نے آئی ٹی سیکٹر کو ایک مستحکم بنیاد فراہم کی۔

فری لانسرز نے بھی اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، جن کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات 400 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ حکومت کی جانب سے ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے 6,400 نوجوانوں کو جدید آئی ٹی مہارتوں میں تربیت فراہم کی گئی، جب کہ 2,700 انٹرنز کو مختلف آئی ٹی کمپنیوں میں تعینات کیا گیا۔ ان میں سے 70 فیصد کو مستقل ملازمتیں بھی دی گئیں، جس سے نہ صرف ہنر مند افرادی قوت میں اضافہ ہوا بلکہ پیداواری استعداد بھی بڑھی۔

مزید برآں، وزارتِ آئی ٹی کے مطابق ملک کی 15 معروف آئی ٹی کمپنیوں نے عالمی سطح پر تسلیم شدہ آئی ایس او سرٹیفکیٹس حاصل کیے، جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ مزید مضبوط ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی بڑے شہروں میں 50 سے زائد جدید سافٹ ویئر پارکس کے قیام کا کام جاری ہے، جو ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے ایک مربوط اور جدید ماحول فراہم کرے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی رہنمائی میں بنائی گئی پالیسیاں پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت کی راہ پر تیزی سے آگے لے جا رہی ہیں، اور آنے والے برسوں میں آئی ٹی انڈسٹری قومی برآمدات میں مرکزی حیثیت اختیار کر سکتی ہے۔ یہ ترقی نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی بلکہ معیشت کے استحکام میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب