منگل, جولائی 15, 2025

پنجاب میں ناقص پٹرول و ڈیزل کی روک تھام کے لیے چیکنگ کا سخت نظام نافذ

لاہور — پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں غیر معیاری پٹرول اور ڈیزل کی فروخت کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور سخت نگرانی کا نظام نافذ کر دیا ہے۔ اس نظام کے تحت ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) کو فیول کے معیار کی جانچ کا اختیار دے دیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو معیاری اور ماحول دوست ایندھن فراہم کیا جا سکے۔

حکام کے مطابق، پنجاب ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں فیول کوالٹی چیک کرنے کے لیے اس قدر منظم اور سخت ترین نظام لاگو کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے تحت صرف وہی پٹرول اور ڈیزل فروخت کیا جا سکے گا جو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے طے کردہ معیار پر پورا اترے گا۔ خلاف ورزی کی صورت میں پنجاب ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 1997 کے تحت سخت سزائیں اور بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل ای پی اے، ڈاکٹر عمران حمید شیخ کو صوبے میں فیول معیار کو یقینی بنانے کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔ وہ فیول اسٹیشنز پر اچانک معائنے اور لیبارٹری تجزیے کے ذریعے ناقص فیول کی نشاندہی کریں گے۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اس اقدام کو عوامی صحت اور ماحول کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ناقص ایندھن گاڑیوں سے خطرناک دھواں خارج کرنے کا سبب بنتا ہے، جو اسموگ، دمہ اور دیگر سانس کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری فیول کے فروغ سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ شہریوں کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ماہرین ماحولیات نے بھی حکومت پنجاب کے اس اقدام کو سراہا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ اس سے نہ صرف ایندھن کی کوالٹی بہتر ہو گی بلکہ اسموگ جیسے سنگین مسئلے پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب