تہران — اسرائیل اور ایران کے درمیان تناؤ میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے، جب اسرائیلی فورسز نے ایران کے شمال مغربی شہر تبریز میں واقع ریفائنری کے قریب میزائل حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو ایرانی شہری شہید ہو گئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، مغربی ایران میں بیک وقت تین مختلف مقامات پر دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئیں، جنہیں میزائل حملوں سے جوڑا جا رہا ہے۔ ان حملوں میں سب سے مہلک واقعہ صوبہ ہمدان کے شہر اسد آباد میں پیش آیا، جہاں ایک مبینہ میزائل سائٹ کو نشانہ بنایا گیا، اور دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ایران کی جانب سے فوری طور پر حملوں کی نوعیت اور ذمہ داری سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، تاہم اسرائیلی حکام نے واضح پیغام دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ اگر ایران نے اپنی “جارحیت” جاری رکھی، تو اسرائیل تہران پر شدید حملہ کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان نے عندیہ دیا ہے کہ ایران کے خلاف مزید کارروائیاں آئندہ چند گھنٹوں کے دوران کی جا سکتی ہیں، جس سے خطے میں جاری کشیدگی مزید سنگین رخ اختیار کر سکتی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو مشرقِ وسطیٰ ایک نئے اور خطرناک محاذ کی جانب بڑھ سکتا ہے، جس کے اثرات نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں۔