اسلام آباد: پاکستان نے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت اور بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں خطے کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کے باعث پیدا ہونے والے انسانی بحران پر پاکستان کی طرف سے شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں فلسطینی عوام کو فراہم کی جانے والی موجودہ امداد کا جائزہ لیا گیا اور امدادی سرگرمیوں کو مزید موثر بنانے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے جائز حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے فلسطینی کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کے عزم کو دہرایا۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ نہ صرف امدادی سامان کی فراہمی میں اضافہ ضروری ہے بلکہ فلسطینی طلبہ کو تعلیمی معاونت فراہم کرنا بھی پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ فلسطینیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مؤثر کردار یقینی بنایا جائے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے جاری یہ بیان ایک بار پھر اس امر کی توثیق ہے کہ پاکستان عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے اسرائیلی مظالم کی مذمت اور فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا۔