تہران: اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایران میں اعلیٰ عسکری سطح پر اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ملک کی بدلتی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر نئی عسکری قیادت کو ذمہ داریاں سونپ دی ہیں، جسے ایران کی ممکنہ دفاعی حکمت عملی کا اہم حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ایرانی خبر رساں ادارے “مہر نیوز” کے مطابق، میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کو ایران کی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔ موسوی اس سے قبل ایرانی فوج کے کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ عسکری حلقوں میں تجربہ کار اور بااعتماد کمانڈر کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ ان کی تعیناتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ایران کو اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔
اسی حکم کے تحت بریگیڈیئر جنرل محمد پاکپور کو پاسدارانِ انقلاب (IRGC) کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا ہے۔ پاکپور اس سے قبل پاسدارانِ انقلاب کی زمینی فورسز کے سربراہ تھے اور انہیں سخت گیر اور جارحانہ حکمت عملی کا حامی سمجھا جاتا ہے۔
مزید برآں، خاتمالانبیاﷺ سینٹرل ہیڈکوارٹرز کی کمان میجر جنرل علی شادمانی کو سونپی گئی ہے، جو اس عہدے پر شہید ہونے والے میجر جنرل غلام علی راشد کی جگہ سنبھالیں گے۔ شادمانی کو میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
یہ تمام تقرریاں ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہیں جب حالیہ اسرائیلی حملوں نے ایران کے جوہری اور عسکری اثاثوں کو نشانہ بنایا، جن کے نتیجے میں کئی سینئر افسران شہید ہوئے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، نئی قیادت کی تعیناتی ایران کے ممکنہ ردعمل اور مستقبل کی فوجی پالیسی کا ابتدائی اشارہ ہے، جس کا مقصد ملکی خودمختاری کا دفاع اور علاقائی طاقت کا توازن بحال رکھنا ہے۔