منگل, جولائی 15, 2025

نطنز جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملہ: عالمی ایٹمی ایجنسی کی تصدیق

نطنز، ایران – بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کی صبح ایران کے شہر نطنز میں قائم حساس جوہری تنصیب پر اسرائیل کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا۔ یہ تنصیب ایران کے جوہری پروگرام کا ایک مرکزی ستون سمجھی جاتی ہے، جہاں یورینیم کی افزودگی کا عمل انجام دیا جاتا ہے۔

IAEA نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ایجنسی اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے اور ایران میں مجموعی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ نطنز میں موجود ایجنسی کے انسپیکٹرز کی سلامتی اور تابکاری کی سطح کی نگرانی ایرانی حکام کے تعاون سے کی جا رہی ہے تاکہ ممکنہ خطرات سے بروقت نمٹا جا سکے۔

نطنز کی جوہری تنصیب ایران کے سب سے حساس مقامات میں شمار ہوتی ہے، جس پر ماضی میں بھی سائبر حملے، تخریبی کارروائیاں اور دیگر مشتبہ حملے کیے جا چکے ہیں۔ تاہم حالیہ فضائی حملہ نہ صرف ایران بلکہ خطے کے لیے بھی سنگین پیغام تصور کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو بڑھا دیا ہے اور ماہرین اسے ایک “خطرناک پیش رفت” قرار دے رہے ہیں۔

بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسے حملے نہ صرف عالمی امن و سلامتی کے لیے چیلنج ہیں بلکہ جوہری عدم پھیلاؤ (Non-Proliferation) جیسے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی بھی ہو سکتے ہیں۔ ایران کی جانب سے تاحال اس حملے پر سرکاری سطح پر سخت ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ تہران اس حملے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے گا۔

IAEA نے آخر میں اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ وہ اپنے انسپیکٹرز کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ایران کے ساتھ ہر ممکن رابطے میں ہے، تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب