بدھ, جولائی 16, 2025

نوجوان تشدد کیس: ملزم کو آسانی سے ضمانت نہیں دی جاسکتی، سندھ ہائیکورٹ

کراچی — سندھ ہائی کورٹ نے ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد کے مقدمے میں دو مرکزی ملزمان سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کی ضمانت کی درخواستوں پر ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کی ہدایت دے دی ہے۔

عدالت عالیہ میں ہونے والی سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نعیم قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ نوجوان نے خود اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ ملزمان کو معاف کرتا ہے، لہٰذا انہیں ضمانت دی جائے۔ تاہم عدالت نے اس مؤقف پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مقدمے میں شامل دفعات کی نوعیت سنگین ہے اور ایسے کیسز میں ضمانت دینا آسان عمل نہیں۔

عدالت نے کہا کہ محض متاثرہ کے معاف کرنے سے کیس کی قانونی حیثیت ختم نہیں ہوتی، خاص طور پر جب سنگین نوعیت کے الزامات جیسے کہ تشدد، دھمکیاں دینا اور خواتین کی تذلیل شامل ہوں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت 19 جون تک مؤخر کر دی۔

واضح رہے کہ اس مقدمے میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے 5 جون کو دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ مقدمہ گزری تھانے میں ایک عینی شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں دونوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈیفنس کے علاقے میں ایک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا، اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور موقع پر موجود خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی۔

عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت میں پراسیکیوشن کی رائے اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ متوقع ہے کہ ملزمان کو ضمانت دی جا سکتی ہے یا نہیں۔ اس مقدمے پر عوامی اور قانونی حلقوں کی جانب سے بھی گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب