اتوار, جون 15, 2025

فلسطینی امداد میں رکاوٹ؟ امریکہ نے کئی تنظیموں پر پابندیاں لگا دیں

واشنگٹن — امریکہ نے فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والی چھ غیر سرکاری تنظیموں اور پانچ افراد پر دہشتگردی سے متعلق سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان پر اقتصادی پابندیاں لگا دی ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ان تنظیموں پر الزام ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم “حماس” کی مالی معاونت میں ملوث ہیں، جس کے باعث انہیں دہشتگرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر کے بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔

پابندی کا شکار ہونے والی تنظیموں میں غزہ کی الویام چیریٹیبل سوسائٹی، الجزائر کی البرکہ چیریٹی ایسوسی ایشن، ترکیہ کی فلسطین وقف فاؤنڈیشن، نیدرلینڈز کی اسرا فاؤنڈیشن، مقبوضہ مغربی کنارے کی تنظیم ادمیر اور اٹلی کی لا کپولا دی اورو شامل ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان اداروں کے تمام مالی اثاثے امریکہ میں منجمد کر دیے گئے ہیں اور کسی امریکی شخص یا ادارے کو ان سے مالی لین دین کی اجازت نہیں ہو گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات فلسطینی عوام کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں بلکہ ان کے نام پر سرگرم ایسے نیٹ ورکس کے خلاف ہیں جو دہشتگرد گروہوں کی معاونت کرتے ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کا مؤقف ہے کہ انسانی ہمدردی کی آڑ میں مالی وسائل دہشتگرد عناصر تک پہنچائے جا رہے ہیں، جو نہ صرف سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ خود فلسطینی عوام کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد میں الجزائر سے محمد براہیمی، ترکیہ سے ذکی عبداللہ ابراہیم عراروی، نیدرلینڈز سے امین غازی ابوراشد اور اسرا ابوراشد، جبکہ اٹلی سے محمد حنون شامل ہیں۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان پابندیوں کی خلاف ورزی کی گئی تو متعلقہ افراد یا اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا مقصد صرف سزا دینا نہیں بلکہ شدت پسند نیٹ ورکس کے خلاف موثر اقدامات اٹھانا اور فنڈنگ کے نظام میں شفافیت کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب