اتوار, جون 15, 2025

بجٹ 2025-26: بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان، صارفین پر اضافی سرچارج عائد کرنے کی تیاری

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں بجلی صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ بجٹ دستاویزات اور ذرائع کے مطابق بجلی کے بلوں پر موجودہ 10 فیصد سرچارج کی حد ختم کرنے اور نیپرا ایکٹ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ زیر غور ہے، جس کے بعد حکومت کو بجلی کے نرخوں میں براہ راست اضافہ کرنے کا اختیار حاصل ہو جائے گا۔

نئے بجٹ میں مجوزہ ترمیم کے تحت حکومت کو یہ اجازت دی جائے گی کہ وہ مخصوص مدت یا کیس ٹو کیس بنیاد پر بجلی کے بلوں میں سرچارج شامل کر سکے۔ اس وقت تک بجلی صارفین پر فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے تک اضافی سرچارج عائد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد گردشی قرضوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے، جس کے لیے حکومت نے 1275 ارب روپے کا قرض کمرشل بینکوں سے لینے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ یہ قرض آئندہ چھ سال کے دوران صارفین سے سرچارج کی مد میں واپس وصول کیا جائے گا۔

توانائی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیپرا ایکٹ میں مجوزہ ترمیم منظور ہو جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں بجلی کی قیمتوں میں بتدریج اور مستقل اضافہ ممکن ہو جائے گا، جو نہ صرف مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے گا بلکہ عام گھریلو صارفین کے لیے بھی شدید مالی مشکلات پیدا کرے گا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عوام پہلے ہی مہنگائی کی موجودہ لہر سے پریشان ہیں۔ اگر یہ ترمیم منظور کر لی گئی، تو بجٹ کے اثرات عام صارفین کے لیے مزید بوجھ بڑھانے کا باعث بن سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب