اتوار, جون 15, 2025

ملیریا کے خلاف 1.21 ارب روپے کا بجٹ بھی بے اثر، سندھ میں کیسز کی تعداد میں اضافہ

سندھ حکومت نے مالی سال 2024-25 کے دوران انسداد ملیریا پروگرام کے لیے 1.21 ارب روپے مختص کیے تھے، تاہم یہ خطیر رقم بھی بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام رہی۔ جنوری سے اپریل 2025 کے درمیان صوبے بھر میں ملیریا کے 28,820 کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے پروگرام کی مؤثریت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں。

محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، حیدرآباد ڈویژن میں سب سے زیادہ 10,562 کیسز سامنے آئے، جبکہ کراچی میں صرف 239 کیسز رپورٹ ہوئے۔ سکھر، لاڑکانہ اور خیرپور جیسے اضلاع کو مچھروں کے خاتمے کے لیے خاطر خواہ فنڈز دیے گئے، مگر فیومیگیشن مہمات مؤثر انداز میں نہیں چلائی گئیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں۔

ماہرین نے اینٹی ملیریا اسپرے کے معیار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ڈی ڈی ٹی جیسے مؤثر کیمیکلز کی بجائے پٹرول کے دھوئیں جیسے ناکارہ مادے استعمال کیے گئے۔

ہر ضلع کو کروڑوں روپے کے فنڈز ملنے کے باوجود، مچھروں کے خاتمے کی مہمات کو مؤثر طریقے سے نافذ نہ کرنے پر عوامی غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ شہری فوری، مستقل اور سائنسی بنیادوں پر اسپرے آپریشنز کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ملیریا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب