پیر, مئی 19, 2025

پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 2 کروڑ ڈالر کی قسط موصول

پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام (ای ایف ایف) کے تحت ایک ارب دو کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی اگلی قسط موصول ہو گئی ہے۔ یہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، اور اس کی باضابطہ تصدیق بھی کر دی گئی ہے۔ اس رقم کے آنے کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا ہے۔

آئی ایم ایف کے تحت پاکستان کو اس قسط کے طور پر 76 کروڑ اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آرز) ملے ہیں، جن کی مالیت امریکی ڈالر میں ایک ارب دو کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہے۔ اس کے ساتھ ہی مجموعی طور پر آئی ایم ایف سے حاصل ہونے والی رقم دو ارب ڈالر سے زائد ہو گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ سال سات ارب ڈالر کے قرضے کا پروگرام منظور کیا تھا، جس میں سے حالیہ قسط کا اجراء کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے 9 مئی کو پاکستان کے لیے 2.4 ارب ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی تھی، جس کے تحت ایک ارب ڈالر فوری طور پر جاری کر دیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ، کلائمیٹ فنانسنگ کے نئے پروگرام کے تحت پاکستان کو تقریباً 1.4 ارب ڈالر تک کی رسائی بھی حاصل ہوگی۔

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ عالمی سطح پر مشکلات کے باوجود پاکستان نے اپنی معیشت میں استحکام لایا ہے۔ ادارے نے اپریل میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی اور زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کو اہم کامیابیاں قرار دیا۔ مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں پاکستان کا پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 2.0 فیصد رہا، اور توقع ہے کہ یہ ہدف سال کے اختتام تک 2.1 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں پاکستان کی مالی پالیسیوں کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے، آئندہ پالیسی ترجیحات میں مسابقت بڑھانے، سرکاری اداروں میں اصلاحات لانے اور توانائی کے شعبے میں پائیداری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب