پیر, مئی 19, 2025

سابق فوجی خاتون افسر کے خلاف زہر، بی جے پی کے سینئر رہنما وجے شاہ کا مسلم خاتون افسر پر شرمناک الزام

نئی دہلی: بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایک بار پھر شدید عوامی تنقید کی زد میں ہے، جب مدھیہ پردیش کے وزیر اور سینئر بی جے پی رہنما وجے شاہ نے بھارتی فوج میں خدمات انجام دینے والی مسلم خاتون افسر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف نفرت انگیز بیان دے دیا۔ وجے شاہ نے کرنل صوفیہ کو “دہشتگردوں کی بہن” قرار دیتے ہوئے ملک میں ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب کرنل صوفیہ قریشی نے آپریشن “سندور” کے حوالے سے ایک میڈیا بریفنگ میں پاک فوج کی جوابی کارروائی سے بھارت کو پہنچنے والے نقصانات کو تسلیم کیا۔ ان کا بیان دفاعی تجزیہ کاروں کی نظر میں پیشہ ورانہ دیانت اور حقیقت پسندی کی علامت قرار دیا جا رہا تھا، تاہم بی جے پی رہنما نے ان پر سنگین الزامات عائد کر کے معاملے کو سیاسی رنگ دے دیا۔

اپنی تقریر میں وجے شاہ نے الزام لگایا کہ: “وزیر اعظم مودی نے ایک دہشتگرد کی بہن کو فوجی جہاز میں بھیج کر حملے کروائے، اسی لیے ہماری بہنیں بیوہ ہو رہی ہیں۔” ان کے اس بیان پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اور سوشل میڈیا پر بھی اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کانگریس نے اس بیان کو ملکی اتحاد اور فوجی اداروں کے وقار پر حملہ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے صدر ملک ارجن کھرگے نے مطالبہ کیا ہے کہ وجے شاہ کو فوری طور پر کابینہ سے برطرف کیا جائے، کیونکہ ان کا بیان نہ صرف نفرت انگیز ہے بلکہ ایک محب وطن افسر کی قربانیوں کی توہین بھی ہے۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق، بی جے پی کی جانب سے اس نوعیت کی بیان بازی اس بات کا ثبوت ہے کہ پارٹی ایک بار پھر قومی سلامتی کے حساس معاملات پر سیاست کر رہی ہے اور اپنی ناکامیوں کا بوجھ اقلیتوں پر ڈالنے کی خطرناک حکمت عملی اختیار کر رہی ہے۔ یہ رویہ نہ صرف بھارتی معاشرے میں مذہبی منافرت کو فروغ دیتا ہے بلکہ فوج کے اندر بھی تفریق کا بیج بو سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب