پیر, مئی 19, 2025

مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب؟ بھارت نے ثالثی کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا تھا پاکستان نے نہیں!

واشنگٹن/نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان نے ایک بار پھر بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی پر عالمی توجہ مبذول کروا دی ہے۔ سعودی عرب میں یو ایس-سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان لڑائی ختم نہیں ہوئی تو امریکہ ان دونوں ممالک کے ساتھ تجارت نہیں کرے گا۔

صدر ٹرمپ نے کہا: “ہم پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینا چاہتے ہیں، لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ دونوں ممالک لڑائی بند کریں۔” انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ امریکہ نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور ممکنہ جنگ کو روکنے میں “اہم کردار” ادا کیا ہے۔

یہ بیان بھارتی موقف کے برعکس ہے، کیونکہ بھارت مسلسل اس بات کی تردید کرتا آیا ہے کہ کسی تیسرے فریق نے اس تنازعے میں ثالثی کی ہے۔ تاہم، امریکی صحافی نک رابرٹسن اور بھارتی سینئر صحافی سدھارتھ ورداراجن کے مطابق ثالثی کی کوشش کا آغاز بھارت کی طرف سے ہوا تھا، جس سے مودی حکومت کے مؤقف کی سچائی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

بھارتی دفاعی تجزیہ کار سشانت سنگھ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بار بار دیے گئے بیانات نے مودی حکومت کو سفارتی دباؤ میں ڈال دیا ہے، اور بھارتی میڈیا اس معاملے کو دبا کر عوام کو اصل صورتحال سے بے خبر رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب