منگل, مئی 20, 2025

مودی کے ہر وار پر خاموشی کیوں؟ نواز شریف کا کوئی ایک جواب دکھا دیں جو اس نے مودی کو دیا ہو! – علیمہ خان

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ کیا کسی نے نواز شریف کا مودی کو دیا گیا کوئی ایک سخت جواب سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ لاہور میں مودی کے خلاف مظاہرے پر ہمارے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، حالانکہ ہمیں مودی سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں، ہمیں صرف پاکستان سے غرض ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے موجودہ جنگی ماحول پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ جنگ کو پی ایس ایل کا میچ سمجھ رہے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ جنگ انا کی بنیاد پر شروع ہوتی ہے اور اس سے پورے ملک برباد ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فوری طور پر جنگی تیاریوں کو سنجیدگی سے لینا ہوگا کیونکہ مودی کی طرف سے جوابی کارروائی کا خدشہ ہے، اور اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کر دیا تو ہماری زرعی معیشت تباہ ہو جائے گی۔

علیمہ خان نے مزید کہا کہ جن عناصر نے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہے، وہ ہرگز پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ججز ان کے کیسز کی سماعت کریں تو وہ آدھے گھنٹے میں رہا ہو سکتے ہیں۔ ان کے مطابق، وزیراعظم، صدر اور آرمی چیف کو عمران خان سے ذاتی خوف ہے، لیکن فوج بطور ادارہ ایسی کسی پوزیشن میں نہیں۔

بعدازاں علیمہ خان نے اپنی بہنوں کے ہمراہ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دوبارہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے پاکستانی قوم کے جذبے کو سراہا اور خبردار کیا کہ مودی شدید غصے میں ہے اور وہ جلد انتقامی کارروائیاں کر سکتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ دشمن ملک اقتصادی دباؤ یا فالس فلیگ آپریشن جیسے حربے استعمال کر سکتا ہے۔

علیمہ خان نے عمران خان کے حوالے سے مزید بتایا کہ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کو عدلیہ کی خودمختاری کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم سے نہ صرف رول آف لاء کو نقصان پہنچا بلکہ ججز کو حکومتی دائرہ کار میں لایا گیا، جس سے عدالتی آزادی متاثر ہوئی ہے۔ علیمہ نے کہا کہ اب فیصلے انصاف کے بجائے حکم پر کیے جا رہے ہیں، اور یہی تاثر عالمی سطح پر پاکستان کے نظام عدل کا مذاق بنا رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب