اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مشروبات بنانے والی کمپنیوں کی پیداوار اور فروخت میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے بڑی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اس ضمن میں ملک بھر کی 21 مشروب ساز کمپنیوں میں 50 سے زائد ان لینڈ ریونیو افسران تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ ان کے ٹیکس امور کی سخت نگرانی کی جا سکے۔
ایف بی آر نے لارج ٹیکس پیئرز آفس لاہور کو واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ متعلقہ صنعتی یونٹس کی مسلسل نگرانی کرے۔ اس کارروائی کا مقصد سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے قوانین کے مکمل نفاذ کو یقینی بنانا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ٹیکس چوری یا بے ضابطگی کو روکا جا سکے۔
ریونیو افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متعلقہ یونٹس کے اسٹاک، پیداوار، ترسیل اور فروخت کا تفصیلی ریکارڈ مرتب کریں اور اس کی رپورٹ 2 جون تک ایف بی آر کو پیش کریں۔ ان افسران کو ٹیکس قوانین 1990 اور 2005 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
ایف بی آر کے مطابق یہ اقدام قومی ریونیو میں اضافے، ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور کاروباری شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ مستقبل میں دیگر صنعتوں پر بھی اسی نوعیت کی نگرانی ممکن ہے تاکہ ملک کی مالی بنیادوں کو مستحکم کیا جا سکے۔