پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے صوبے میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے شدت پسند گروہوں کو سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔ اپنے ایک سخت بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے پہلے ہی مشرقی سرحد پر بھارت کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا ہے اور اب ملک کی سیکیورٹی فورسز مغربی سرحد پر بھارت کی نام نہاد “بی ٹیم” کے خلاف مکمل طور پر تیار ہیں۔
ڈاکٹر سیف نے زور دے کر کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس اور تمام سیکیورٹی ایجنسیاں بھارت کی تخریب کاریوں کے خلاف متحد ہیں، جن میں پاکستان کے اندر دہشت گرد عناصر کو سپورٹ کرنا شامل ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امن دشمن عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی۔
مشیر اطلاعات کے یہ بیان پشاور میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے حالیہ واقعے کے بعد سامنے آئے ہیں، جسے انہوں نے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ مجرموں کو ان کے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا، “خیبر پختونخوا پولیس بڑی بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہی ہے اور ہم بھارت کی بی ٹیم کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔”
مشیر اطلاعات نے صوبائی حکومت کے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ قانون و حکومت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز کی استقامت کو سراہا اور عوام کو یقین دلایا کہ خطرات کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا حکومت نے دہشت گرد نیٹ ورکس کو تباہ کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اینٹی دہشت گرد آپریشنز کو مزید بڑھانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ حکام نے انٹیلی جنس پر مبنی چھاپوں کو تیز کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتوں میں کئی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ ڈاکٹر سیف نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ چوکنا رہیں اور دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی حمایت کریں۔
یہ سخت موقف سرحد پار دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے بعد سامنے آیا ہے، جبکہ پاکستانی حکام مسلسل بھارت پر خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ حکومت نے بین الاقوامی برادری کی توجہ بھارت کے مبینہ طور پر دہشت گردی کو سپورٹ کرنے کی طرف مبذول کرائی ہے اور ایسے اقدامات کی ذمہ داری قبول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جیسے جیسے سیکیورٹی آپریشنز جاری ہیں، خیبر پختونخوا انتظامیہ اپنے شہریوں کی حفاظت اور صوبے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ڈاکٹر سیف نے دہرایا کہ شہید ہونے والے ہیروز کی قربانیاں فراموش نہیں کی جائیں گی اور پاکستان کو محفوظ بنانے کے ان کے مشن کو پوری عزم کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔