منگل, مئی 20, 2025

تنازعے کا خاتمہ؟ ترک کالعدم گروپ نے برسوں بعد اپنی مسلح تحریک ختم کرنے کا اعلان کر دیا

انقرہ: کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے ترک ریاست کے خلاف چار دہائیوں سے جاری مسلح جدوجہد ختم کرتے ہوئے اپنی تحلیل کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ تنظیم کی 12ویں کانگریس میں کیا گیا، جس کے بعد پی کے کے کے تمام تنظیمی ڈھانچے اور مسلح کارروائیوں کے خاتمے کو منظوری دے دی گئی۔

تنظیم کے بانی کے پیغام پر عمل

یہ اقدام پی کے کے کے بانی عبداللہ اوکلان کے اس پیغام پر عملدرآمد سمجھا جا رہا ہے، جنہوں نے فروری میں اپنے جنگجوؤں کو غیر مسلح ہونے کی ہدایت کی تھی۔ اوکلان 1999 سے ترکی کی ایک جیل میں قید ہیں۔ تنظیم کی قیادت نے گزشتہ ہفتے ہی اوکلان کے پیغام کو تسلیم کرتے ہوئے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

ترکی کی حکومت کا ردعمل

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ اعلان امن اور استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”

پاکستان کی حمایت

پاکستان نے پی کے کے کی تحلیل کے اعلان کو سراہتے ہوئے اسے “دہشت گردی سے پاک ترکیہ اور پائیدار امن کی جانب ایک اہم پیش رفت” قرار دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تاریخی اقدام ترکیہ کی قیادت اور عوام کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکیہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

تجزیہ کاروں کی رائے

امن کے عملے کے ماہرین کے مطابق، پی کے کے کا یہ فیصلہ خطے میں امن کی بحالی کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا اس اعلان کے بعد ترکی کے جنوب مشرقی علاقوں میں مکمل امن بحال ہو پاتا ہے یا نہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب