نئی دہلی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور نے مودی حکومت کو پاکستان کے ساتھ جارحانہ رویہ اپنانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کی فوجی طاقت کا کھلے عام اعتراف کیا۔
تھرور نے واضح کیا کہ “پاکستان محض ایک ہمسایہ ملک نہیں بلکہ ایک جدید اور طاقتور فوجی قوت ہے۔ میرے ذرائع کے مطابق پاکستان کے پاس جدید اور مہلک ہتھیاروں کا وسیع ذخیرہ موجود ہے۔ ایسے میں کسی بھی عسکری مہم جوئی کا نتیجہ دونوں ممالک کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے۔”
بھارتی رہنما نے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جنگ بندی کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ کشیدہ ماحول میں امن کی چھوٹی چھوٹی کوششیں بھی بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ تعلقات کی بحالی میں وقت لگے گا، لیکن جنگ بندی ایک مثبت قدم ہے۔
تھرور نے دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے بچھڑے ہوئے خاندانوں کو ملنے کی اجازت دینے اور ویزہ پالیسی میں نرمی کی تجویز پیش کی۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب گزشتہ دنوں پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا تھا۔ پاکستانی فضائیہ کی کارروائی میں بھارت کے پانچ جنگی طیارے تباہ ہوئے تھے، جن میں تین جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ پاکستانی فوج کے آپریشن بنیان مرصوص نے بھارتی دفاعی نظام کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تھرور کے بیان سے بھارت کے اندر پاکستان کی فوجی طاقت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ بیانات خطے میں امن کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہو سکتی ہے۔