جمعہ, مئی 30, 2025

ہارورڈ یونیورسٹی کی امداد معطل، اسرائیل مخالف مظاہروں میں طلبا کی نگرانی سے انکار مہنگا پڑ گیا!

واشنگٹن: امریکہ کی معروف تعلیمی ادارہ ہارورڈ یونیورسٹی کو اسرائیل کے خلاف طلبا کے احتجاجی مظاہروں پر سخت موقف نہ اپنانے اور مظاہرین کی نگرانی سے انکار پر شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی مالی امداد معطل کر دی گئی ہے، جس کے باعث ادارے کی انتظامیہ شدید دباؤ کا شکار ہے۔

اس صورتحال کا آغاز اس وقت ہوا جب ہارورڈ کے سینکڑوں طلبا نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور کیمپس میں دھرنا دیا۔ طلبا کا مطالبہ تھا کہ ہارورڈ انتظامیہ اسرائیل کی حمایت کرنے والے اداروں سے اپنے روابط ختم کرے اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرے۔

تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے مظاہرین پر سخت کارروائی یا نگرانی کرنے سے انکار کرتے ہوئے آزادی اظہار رائے کا احترام کرنے کا اعلان کیا۔ اس فیصلے پر کچھ بااثر ڈونرز اور حکومتی ادارے ناراض ہو گئے، جس کے نتیجے میں یونیورسٹی کو دی جانے والی مالی امداد روک دی گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہارورڈ جیسے بڑے تعلیمی ادارے پر سیاسی دباؤ اور مالی پابندیاں لگانا نہ صرف تعلیمی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ طلبا کی آزادی اظہار رائے کو محدود کرنے کی کوشش بھی ہے۔

اس واقعے نے امریکہ میں اعلیٰ تعلیم، آزادی اظہار، اور سیاسی اثر و رسوخ کے درمیان توازن کے حوالے سے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جس پر ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور طلبا رہنما اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب