جمعہ, مئی 23, 2025

چین، امریکا کے لیے سب سے بڑا سائبر اور فوجی چیلنج! رپورٹ میں انکشاف

واشنگٹن: امریکی انٹیلی جنس اداروں کی تازہ رپورٹ میں چین کو امریکا کے لیے سب سے بڑا فوجی اور سائبر خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، چین نہ صرف تائیوان پر قبضے کی تیاریوں میں مصروف ہے بلکہ 2030 تک مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی میں امریکا سے آگے نکلنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بیجنگ کے پاس امریکا پر روایتی ہتھیاروں سے حملہ کرنے، امریکی انفراسٹرکچر کو سائبر حملوں سے نقصان پہنچانے اور خلا میں امریکی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ مزید برآں، چینی فوج پیپلز لبریشن آرمی (PLA) مصنوعی ذہانت کا استعمال جعلی خبریں پھیلانے، جعلی شخصیات تخلیق کرنے اور سائبر حملوں کے لیے کر رہی ہے، جس سے امریکا کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں روس، ایران اور شمالی کوریا کو بھی امریکا کے لیے ممکنہ خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ تجزیے کے مطابق، روس کو یوکرین جنگ کے دوران مغربی دفاعی نظام اور جنگی حکمت عملی سے متعلق قیمتی معلومات حاصل ہوئی ہیں، جو مستقبل میں امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

سینیٹ کمیٹی کے ایک اجلاس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹیلی جنس سربراہان، تلسی گبارڈ اور جان رٹکلف کے کردار پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔ ڈیموکریٹ سینیٹرز نے ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ایک میسجنگ ایپ گروپ میں حساس فوجی منصوبے شیئر کیے، جس میں غلطی سے ایک امریکی صحافی بھی شامل تھا۔

انٹیلی جنس رپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ چین تائیوان پر فوجی اور اقتصادی دباؤ بڑھا رہا ہے اور مستقبل میں ممکنہ طور پر فوجی کارروائی بھی کر سکتا ہے۔ اس صورت میں خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے عالمی سطح پر سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب