جمعرات, مئی 15, 2025

موسمیاتی تبدیلیوں سے 50 سال میں 20 لاکھ اموات، عالمی معیشت کو کھربوں ڈالرز کا نقصان

اسلام آباد: گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کے باعث دنیا بھر میں 20 لاکھ سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ عالمی معیشت کو 4,300 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہ انکشاف اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی جانب سے عالمی موسمیاتی دن کے موقع پر جاری کردہ تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1970 سے 2021 کے درمیان شدید موسمیاتی آفات، بشمول طوفان، سیلاب، ہیٹ ویوز اور دیگر قدرتی آفات نے نہ صرف انسانی جانوں کا بھاری نقصان کیا بلکہ اقتصادی ترقی کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل، پروفیسر سیلسٹے ساؤلو کے مطابق، اگرچہ مالی نقصان میں اضافہ ہوا ہے، مگر جدید وارننگ سسٹمز اور حفاظتی اقدامات کی بدولت جانی نقصان میں کچھ حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ 2024 میں پہلی مرتبہ دنیا کا درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے، جو موسمیاتی شدت میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دس سال انسانی تاریخ کے گرم ترین سال رہے ہیں، جب کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہیٹ ویوز، طوفان اور دیگر موسمی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

مزید برآں، فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار تاریخی طور پر بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جب کہ سمندری درجہ حرارت میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ عالمی ادارے نے “ارلی وارننگ فار آل” کے تحت 108 ممالک میں وارننگ سسٹمز کی بہتری کو سراہا، لیکن مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

دوسری جانب، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومتوں، کاروباری اداروں اور برادریوں کے درمیان مزید تعاون اور مالی وسائل میں اضافے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک تنہا موسمیاتی بحران سے نہیں نمٹ سکتا، اس کے لیے عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب