منگل, مئی 20, 2025

2.8 ارب کی نشہ آور گولیاں ضبط، افریقہ اسمگلنگ کی کوشش ناکام

کراچی: پاکستان کسٹمز انفورسمنٹ نے انسدادِ اسمگلنگ مہم کے دوران پورٹ قاسم پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے 2.8 ارب روپے مالیت کی 56 لاکھ نشہ آور گولیاں افریقہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق، اسمگلرز نے برآمدی سامان کی آڑ میں ممنوعہ ٹراماڈول گولیاں سیریالیون، افریقہ بھیجنے کی کوشش کی تھی۔ برآمدی دستاویزات میں ان نشہ آور گولیوں کو ٹاولز کے طور پر ظاہر کیا گیا تھا۔ احمد ٹریڈنگ نامی کمپنی کی یہ کھیپ پہلے ہی این ایل سی ٹرمینل کے رسک منیجمنٹ سسٹم سے کلیئر ہو چکی تھی، تاہم کسٹمز حکام کی جانب سے مزید چھان بین کے بعد اصل حقیقت بے نقاب ہو گئی۔

ترجمان کسٹمز کے مطابق، یہ کنسائمنٹ پورٹ قاسم کے QICT ٹرمینل پر بحری جہاز میں لوڈ ہونے کے لیے تیار تھی، لیکن حکام نے اپنی رسک پروفائلنگ کے تحت مشکوک سامان کی نشاندہی کی اور تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد اس میں بھاری مقدار میں ممنوعہ ٹراماڈول گولیاں برآمد کر لیں۔ کسٹمز حکام نے فوری طور پر مقدمہ درج کرتے ہوئے اسمگل شدہ ادویات ضبط کر لی ہیں۔

ٹراماڈول ایک کنٹرول شدہ نفسیاتی دوا ہے جس میں نشہ آور اجزا شامل ہوتے ہیں، اسی وجہ سے کئی ممالک میں اس پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔ پاکستان میں بھی اس کی غیر قانونی برآمد اور اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں کہ پاکستان سے نشہ آور ادویات اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔ فروری 2025 میں بھی کسٹمز حکام نے 10 ارب روپے مالیت کی ٹراماڈول گولیوں کی اسمگلنگ ناکام بنائی تھی۔

کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ وہ اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھیں گے اور منشیات یا ممنوعہ ادویات کی غیر قانونی نقل و حمل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب