ہفتہ, مئی 31, 2025

قطبی علاقوں میں برف کی کمی، سائنسدانوں کی وارننگ

دنیا کے قطبی علاقے، جو نہ صرف جنگلی حیات کے لیے اہم آماجگاہ ہیں بلکہ سورج کی روشنی کو منعکس کر کے خلا میں واپس بھیجتے ہیں، تاکہ زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول کیا جا سکے، اب تیزی سے برف سے محروم ہو رہے ہیں۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ قطب شمالی اور جنوبی پر سمندری برف کی سطح ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

چونکا دینے والے نقشوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں قطبوں سے ہزاروں میل برف غائب ہو چکی ہے، جو کہ تاریخی اوسط (1981 سے 2010) کے مقابلے میں ایک سنگین کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ امریکی نیشنل اسنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر (این ایس آئی ڈی سی) کے اعداد و شمار کے مطابق، آرکٹک اور انٹارکٹک برفیلے سمندروں میں حالیہ دنوں میں 15.76 ملین مربع کلومیٹر برف کی سطح دیکھی گئی ہے، جو کہ ایک تشویشناک بات ہے۔

اگر اس اعداد و شمار کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے تو انٹارکٹک میں 2 لاکھ 12 ہزار کلومیٹر سمندری برف ہے، جبکہ آرکٹک میں 13.64 ملین کلومیٹر۔ یہ سطح 2023 کے ابتدائی مہینوں یعنی جنوری سے فروری تک کی 15.93 ملین مربع کلومیٹر کی سطح سے بھی کم ہے۔

اس معاملے کی تحقیقات کے لیے سیٹلائٹ سینسرز کے ذریعے برف کی سطح سے خارج ہونے والی مائیکرو ویوز کا مسلسل مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ موسمیاتی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نچلی سطح کا سبب گرم ہوا اور گرم پانی ہیں، جو گلوبل وارمنگ کی بدولت بڑھ رہے ہیں۔

یہ عالمی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کا ایک واضح اشارہ ہے، جس کے اثرات زمین کی قدرتی توازن پر سنگین اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں فوری طور پر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی درجہ حرارت کے بڑھنے کے اثرات کو روکا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب