سورت، بھارت میں ایک دلچسپ اور غیر معمولی واقعہ پیش آیا جب ایک شادی کی تقریب نے نیا موڑ لیا اور بقیہ رسومات پولیس اسٹیشن میں ادا کرنی پڑیں۔ یہ واقعہ بھارتی میڈیا کی سرخیوں میں آیا جب ایک روایتی شادی کی تقریب اچانک ایک ایسے ہنگامے میں بدل گئی کہ دلہا اور دلہن کو پولیس کی مدد لینی پڑی۔
شادی کی تقریب خوشگوار انداز میں شروع ہوئی، اور دلہا نے دلہن کو پھولوں کا ہار پہنایا، لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ سب کچھ تبدیل ہو گیا۔ ہنگامہ اُس وقت برپا ہوا جب شادی کا کھانا ختم ہو گیا۔ اس پر دلہن کے خاندان والوں میں غصہ پھیل گیا، اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ دلہا کے خاندان والوں نے غصے میں آ کر اعلان کر دیا کہ جب تک کھانا مکمل نہیں ہوتا، شادی کا یہ رشتہ بھی ختم کر دیا جائے گا۔
دلہن اور دلہا نے ان کی ناراضگی کو کم کرنے کی بھرپور کوشش کی، مگر ان کی باتوں کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ آخرکار، دلہا اور دلہن نے پولیس کو فون کیا اور صورتحال سے آگاہ کیا۔ پولیس نے تصفیے کی کوشش کی، مگر جب بات نہ بنی، تو معاملے کو حل کرنے کے لیے تمام افراد کو پولیس اسٹیشن بلایا گیا۔
چند ہی لمحوں میں شادی کا منظر پولیس اسٹیشن میں منتقل ہوگیا، اور وہاں دلہن اور دلہا نے بقیہ رسومات مکمل کیں۔ دلہن اور دلہا کی زندگی کا یہ منفرد دن اس بات کا عکاس تھا کہ شادی کی رسومات صرف ایک مقام تک محدود نہیں ہوتی، کبھی کبھار، زندگی ہمیں ایسی صورتحال کا سامنا کرواتی ہے جہاں ہمیں غیر متوقع جگہوں پر بھی اپنی خوشیوں کا آغاز کرنا پڑتا ہے۔
اس دوران دلہا کے خاندان والے غصے میں تھانے سے باہر چلے گئے، مگر دلہن اور دلہا نے فیصلہ کیا کہ وہ گھر والوں کو منانے کے لیے تھانے سے روانہ ہوں گے، تاکہ یہ پیچیدہ صورتحال ختم ہو سکے اور دونوں خاندانوں کے درمیان مفاہمت ہو سکے۔