امریکی حکومت کی سینکڑوں ویب سائٹس کی اچانک بندش نے دنیا بھر میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، گزشتہ روز متعدد امریکی حکومتی ویب سائٹس آف لائن ہو گئیں، جن میں دفاع، تجارت، توانائی، ٹرانسپورٹیشن اور لیبر کے محکموں کے ساتھ ساتھ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور سپریم کورٹ کی ویب سائٹس بھی شامل تھیں۔
سائبر سیکیورٹی اینڈ انفرااسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی (CISA) نے تقریباً 1,400 حکومتی ویب سائٹس کی فہرست فراہم کی، جس میں سے 350 سے زائد ویب سائٹس گزشتہ سہ پہر بند تھیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ بندش عارضی تھی یا مستقل طور پر کی گئی تھی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے تحت حکومت کے اخراجات میں کمی لانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے تھے۔ ایلون مسک، جو اس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں، نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ امریکہ کی عالمی امدادی ایجنسی ’یو ایس ایڈ‘ کو بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یو ایس ایڈ کی ویب سائٹ بھی بند تھی، اور ایجنسی کے تمام ملازمین کو ای میل کے ذریعے آگاہ کیا گیا تھا کہ وہ پیر کو اپنے دفاتر نہ جائیں۔
امریکی حکومت کے اس اقدام کے حوالے سے مختلف حلقوں میں سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا یہ بندش مستقل ہوگی یا پھر یہ صرف ایک عارضی حکومتی فیصلہ ہے۔ ویب سائٹس کی بندش کا اس وقت کئی حکومتی محکموں کی فعالیت پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔