پشاور سے رواں سال کا پہلا منکی پاکس کا کیس رپورٹ ہوا ہے، جس کی تصدیق خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے کی۔ مشیرِ صحت نے بتایا کہ پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب نے دبئی سے واپس آنے والے ایک شخص میں منکی پاکس کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیس کی تصدیق ہونے کے بعد پبلک ہیلتھ ٹیم نے مریض کو فوری طور پر پولیس سروسز اسپتال منتقل کر دیا۔ اسپتال میں مریض کے نمونے دوبارہ پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے تاکہ مکمل تجزیہ کیا جا سکے۔ اس دوران، پشاور ایئرپورٹ کے مینجر کو خط لکھا گیا جس میں دیگر مسافروں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور مزید احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں منکی پاکس کے مجموعی طور پر 10 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 2023 میں دو کیسز، 2024 میں سات اور 2025 میں اب تک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ حکام نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ منکی پاکس ایک وائرس ہے جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔
صوبائی حکام کی جانب سے لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات کریں اور علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں۔ حکام کی کوشش ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔