اسلام آباد میں دو روزہ مسلم گرلز ایجوکیشن کانفرنس میں طالبان حکومت نے شرکت کی دعوت کو مسترد کر دیا۔ افغان طالبان حکومت عالمی سطح پر لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہی ہے، جس پر پاکستان کے وزیرِ تعلیم خالد مقبول صدیقی نے ایک غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں افغانستان کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی، مگر افغان حکومت نے اس میں کسی کو بھی شرکت کے لیے نہیں بھیجا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک، بشمول پاکستان، لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے اور شاہ سلمان اور محمد بن سلمان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ ملالہ یوسف زئی بھی کانفرنس میں شریک ہیں اور ان کا خیرمقدم کیا۔
ملالہ یوسف زئی، جو نوبیل انعام یافتہ بھی ہیں، نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان آنا ان کے لیے ایک اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے چینلنجز کے حل پر بات چیت کریں گی اور اس کانفرنس میں اپنے تجربات اور خیالات کا اظہار کریں گی۔ ملالہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کو آگے بڑھانے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے عالمی سطح پر تعاون اور اقدامات کی ضرورت ہے۔