امریکا کی 30 ریاستوں میں اس وقت شدید برفباری اور سردی کی لہر نے نظام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، امریکا کی بیشتر ریاستوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے چلا گیا ہے۔ بعض ریاستوں میں درجہ حرارت منفی 5 ڈگری سے لے کر منفی 29 ڈگری تک پہنچ چکا ہے۔ ان شدید موسمی حالات نے نہ صرف روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر کی ہیں بلکہ عوامی نقل و حرکت اور کاروباری سرگرمیاں بھی شدید طور پر متاثر ہو رہی ہیں۔
کینیڈا کی ریاست مینی ٹوبا میں بھی سخت سردی کی پیش گوئی کی گئی ہے، جہاں درجہ حرارت منفی 40 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکا کے موسمیاتی ادارے نیشنل ویدر سروس نے اوہائیو سے لے کر واشنگٹن تک مختلف ریاستوں میں 6 سے 12 انچ تک برفباری کی پیش گوئی کی ہے، جس سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس شدید برفباری اور سردی کے نتیجے میں چھ امریکی ریاستوں میں ایمرجنسی کی صورتِ حال کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ برفباری کے باعث سڑکوں پر سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے اور عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کرنے کے لیے سرگرم ہیں تاکہ شہریوں کو اس مشکل صورتحال سے نکالا جا سکے۔
موسمیاتی ادارے کی جانب سے مزید برفباری اور سردی کی لہر کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے اور عوام کو تیاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ان مشکلات سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔