اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کا مذاکرات کا واحد مقصد امن قائم رکھنا اور مزید جانی نقصان سے بچنا ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تمام ڈیڈ لائنز ناکامی سے دوچار ہوئیں، اور ان کی آخری کال بھی غیر مؤثر ثابت ہوئی۔
طلال چوہدری نے بتایا کہ وفاقی حکومت کرم کے مسئلے پر گورنر خیبر پختونخوا کے ساتھ رابطے میں ہے، لیکن اس معاملے پر سب سے بڑی ذمہ داری صوبائی حکومت کی بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے ماضی میں بھی قومی مسائل پر غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا اور یہی رویہ آج بھی برقرار ہے۔
انہوں نے بانیٔ پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی انا کو قومی مفادات پر ترجیح دیتے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ بغاوت کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اور احتجاج کے اعلان ہمیشہ ایسے وقت میں کیے جاتے ہیں جب کوئی دوست ملک پاکستان کے دورے پر ہوتا ہے، جو قومی وقار کے خلاف ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کے خلاف لڑائی ناممکن ہے اور ریاست نے پی ٹی آئی کی ہر کوشش کو ناکام بنا کر دکھایا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کو سیاسی رویہ اپنانا چاہیے اور اپنی مرضی سے جو بھی کریں، این آر او کا کوئی امکان نہیں ہے۔
یہ بیان حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی اور مذاکرات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔