بدھ, اگست 13, 2025

پاکستان کے قیمتی پتھروں کی دنیا بھر میں مانگ، مگر معدنی ذخائر ضائع ہو رہے ہیں

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں کے وسیع ذخائر سے مالا مال ہیں۔ زمرد، روبی، پکھراج، عقیق اور ٹورملین جیسے نایاب پتھر خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، بلوچستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے نکالے جاتے ہیں، جن کی عالمی منڈیوں خصوصاً یورپ، امریکا اور مشرق وسطیٰ میں زبردست مانگ ہے۔

ماہرین کے مطابق پاکستان میں ان قیمتی پتھروں کے اربوں ٹن ذخائر موجود ہیں۔ خیبر پختونخوا کے سوات اور مردان میں دنیا کا مشہور زمرد اور گلابی پکھراج پایا جاتا ہے، جبکہ گلگت اور اسکردو میں ایکوامرین اور ٹورملین جیسے پتھر نکلتے ہیں۔ خاص طور پر سوات کے پنک ٹوپاز کو دنیا میں منفرد مقام حاصل ہے، جو روبی کے ہم پلہ قیمتی تصور کیا جاتا ہے۔

تاہم، مائننگ کے پرانے اور غیر معیاری طریقوں کے باعث یہ قیمتی ذخائر بڑی تعداد میں ضائع ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو پاکستان کی برآمدات میں سالانہ اربوں ڈالرز کا اضافہ ممکن ہے۔

بدقسمتی سے قیمتی پتھروں کی یہ صنعت ابھی تک باضابطہ طور پر صنعت کا درجہ حاصل نہیں کر سکی ہے۔ حکومتی سطح پر تحقیق، تراش خراش، اور مارکیٹنگ کے لیے ادارے قائم نہ ہونے کے باعث یہ قدرتی دولت پوری طرح سے فائدہ نہیں دے رہی۔

ماہرین زور دیتے ہیں کہ حکومت کو اس شعبے پر توجہ دیتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانی چاہیے۔ تحقیقی ادارے قائم کر کے ان قیمتی اثاثوں کو عالمی معیار کے مطابق تیار کیا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف ملکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تاثر بھی اجاگر ہوگا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب