لاہور میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی شدت کے پیش نظر شہر بھر میں آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی 24 نومبر تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس میں مختلف پابندیوں اور استثنیٰ کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، لاہور میں تعمیراتی سرگرمیوں پر ایک ہفتے کے لیے مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، تاہم قومی اہمیت کے تعمیراتی منصوبے اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ علاوہ ازیں، ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز کے داخلے پر بھی مکمل پابندی ہو گی، تاہم وہ گاڑیاں جو ایندھن، ادویات، اسپتال اور کھانے کی سپلائی کی اشیاء لے کر آتی ہیں، ان پر پابندی لاگو نہیں ہو گی۔ اسی طرح، مسافر بسیں جو درست سرٹیفکیشن رکھتی ہیں، ان کو بھی پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، ایمبولینس، فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122 کی گاڑیاں، پولیس اور جیل کی گاڑیاں، فارمیسی اور میڈیکل اسٹورز جیسے اہم ادارے پابندی سے آزاد ہوں گے۔ اینٹوں کے بھٹوں اور دیگر بھٹیوں کی صنعتوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے، اور شام 4 بجے کے بعد ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی ہو گی۔
دوسری طرف، اسکولوں کی بندش 24 نومبر تک برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز 8 بجے تک کھلی رہیں گی، اور اسموگ سے متاثرہ مریضوں کے لیے خصوصی کاؤنٹرز قائم کیے جائیں گے۔
شادی ہالز میں اندرونی تقریبات کو رات 10 بجے تک ایس او پیز کے تحت جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم بیرونی سرگرمیاں بشمول کھیل، نمائشیں اور تہواروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
یہ تمام پابندیاں 16 سے 24 نومبر تک نافذ العمل رہیں گی، اور ان کا مقصد لاہور میں اسموگ کی شدت کو کم کرنا اور عوام کی صحت کو محفوظ رکھنا ہے۔